ایک شادی ہوئی جس میں اراونڈ وہ لوگوںنے 5 لاکھ روپے خرچ کئے۔۔۔
اس میں فضولیات بہت نہیںرہیں جسطرح سے ایک گھر میں عید یا کسی خوشی کے موقعہ پر کچھ چیزوں نئی لی جاتی ہیں یا اپنے اعزہ و اقربا کو اچھے انداز میں انوائیٹ کیا جاتا ہے۔
تب کسی شادی کی محفل میں اگر اس میں کپڑے، گولڈ، اور کھانے پینے اور کچھ ضروری اشیا پر پیسے خرچ کردئے جائیں تو ایسے میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ۔۔ایک نارمل فیگر ہے۔۔۔۔
پھر۔۔۔اگر ہم نارملی کوئی ایسی تقریب کرتے ہیں۔۔مثلا عقیقہ وغیرہ۔ یا کوئی تقریب کرتے ہیں۔۔تب ایسے تقریبات بھی اب گھر کے بجاے۔۔(سادے سے ہال، ہوٹل، یا استراحہ میںکئے جائیں تب۔۔۔) ایک آدھ لاکھ تو خچ ہوہی جاتے ہیں تب شادی ، ولیمہ وغیرہ کی تقریبات
لوگ سوال کرنے لگتے ہیں کہ ایسے خرچ کرنا بھی اصراف کے زمرے میں آتا ہے کہ ایک غریب کی شادی 50 ہزار سے لیکر ایک لاکھ میںہوسکتی ہے۔۔وغیرہ۔۔۔۔
چلیں۔۔۔شادی اور ایسی تقریبات میںہم کم از کم پیسے خرچ کرکے اس کیٹیگری سے بچ جاینگے۔۔۔!!!
پھر ہمارے اپنے گھر۔۔۔اسکی سجاوٹیں۔۔۔۔۔ہماری اپنی گاڑیاں۔۔۔۔(جو کہ ماڈل کے لحاظ سے بدلتی رہیںاگر)۔۔۔
اور ہمارے اپنے لائف اسٹآئلز۔۔۔جو۔۔کو وقت کے ساتھ۔۔۔شانہ بہ شانہ چلتے ہوئے۔۔۔
اکسٹرا، اکسٹرا۔۔۔۔
یہ کس زمرے میں آتے ہیں۔۔
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.