جب پتنگ بازی پر پابندی ہے تو وہ کون لوگ ہیں جو ڈور اور پتنگیں تیار کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ وہ کون لوگ ہیں جو ان اشیاء کو تیار کرا کے فروخت کر رہے ہیں اور ان اشیاء کو کہاں فروخت کیا جا رہا ہے اور ان کو خریدنے والے کون ہیں؟اس بارے میں پولیس، خفیہ ادارے اور ضلعی انتظامیہ ذمہ دار ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کو اس بات کا علم ہونا چاہیے کہ پتنگ اور ڈور کہاں کہاں فروخت ہو رہی ہے، ایسے افراد جو ان اشیاء کو فروخت کر رہے ہیں، ان کی رپورٹ پولیس کو دی جائے تا کہ پولیس ان کے خلاف کارروائی کر کے اس لعنت کا خاتمہ کرے۔ پولیس کے خفیہ ادارے کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ ان جگہوں کا سراغ لگائے جہاں یہ جان لیوا اشیاء تیار کی جاتی ہیں اور ان کے خلاف پولیس کی مدد سے کارروائی کرے تاہم یہ امر واضح ہے کہ یہ تینوں محکموں اپنے فرائض درست طریقے سے ادا نہیں کر رہے جس کی وجہ سے پتنگ اور ڈور بننے اور بیچنے کا سلسلہ جاری ہے...
Post written with reference to article...
http://dunyanews.tv/index.php/en/Pakistan/200227--Kite-string-kills-minor-girl-boy-wounded-
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.