گر بھولنا چاہو مجھ کو تو پروا نہیں۔۔۔
مجھے بھلا تو چکے ہو ویسے بھی۔۔۔
مجھ سے عشق تھا تم کو نہ مانو تم۔۔
عہد وفا ْجھٹلا تو چکے ہو تم ویسے بھی۔۔
زخم جگر سلنے کا نام نہیں ھی نہیں لیتا۔۔۔
ہر چند کہ مرہم لگا تو چکے ہو ویسے بھی۔۔۔
گھڑیاں جدائی کی تھی تو درد بھری پر۔۔۔
جدائی کا درد آزما تو چکے ہو ویسے بھی۔۔
اب کس کے آنے کی آہٹ کا انتطار کریں۔۔
تم دور، بہت دور تو جا چکے ہو ویسے بھی۔۔۔
No comments:
Post a Comment
Note: Only a member of this blog may post a comment.